اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں تاریخی کی انوکھی طلاق، بیوی نے اپنے خاوند سے طلاق ایسی وجہ سے لے لی کہ جان کر آپ بھی اس خاتون کو سراہے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ سعودی عرب میں ایک خاتون اپنے 29سالہ سعودی خاوند سے طلاق کیلئے عدالت جا پہنچی اور اس نے جج کے سامنے اپنے خاوند سے طلاق کا مطالبہ کیا۔ سعودی شخص اپنی بیوی کےاس مطالبے پرشدید حیران تھا کہ اس کی بیوی اس سے طلاق کیلئے اتنی بضد کیوں ہے؟بیوی نے عدالت کے روبرو اعتراف کیا کہ اس کے خاوند نے کبھی اس کی کوئی فرمائش رد نہیں کی مگر وہ اس سے اس لئے طلاق لینا چاہتی ہے کیونکہ وہ مجھے اپنی ماں پر ترجیح دیتا ہے۔ خاتو ن نے عدالت کے سامنے یہ بھی اعتراف کیا کہ خاوند نے اس پر بے شمار پیسے خرچ کئے ہیں، اسے بیرون ملک سفر بھی
کروائے اور اس کی خواہش کی ہر چیز بھی خرید کر دی، مگر وہ پھر بھی اس کے ساتھ زندگی نہیں گزارنا چاہتی کیونکہ جس شخص کا سلوک اپنی ماں کے ساتھ اچھا نہیں اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ جو اپنی پیدا کرنیوالی ماں کو چھوڑ سکتا ہے وہ کل اس سے بھی منہ موڑ سکتا ہے۔ عورت کے شوہر نے عدالت سے التجا کہ وہ اپنی بیوی کو نہیں چھوڑنا چاہتا اور اسے خوش رکھنے کیلئے سب کچھ کرے گا۔ اس نے اپنی بیوی سےعدالت کے روبرو سوال کیا کہ کیااس نے اپنے گھروالوں کو اس کی خاطر نہیں چھوڑا؟ مگر بیوی نے اس کی یہ بات ماننے سے انکار کر دیا۔ خاتون کا جواب میں کہنا تھا کہ ہاں میں اسی وجہ سے تم سے طلاق لینا چاہتی ہوں کہ تم نے اپنی ماں کو میرے لئے چھوڑ دیا ،کل تمہیں مجھے بھی چھوڑ سکتے ہو۔مگراب میں نے علیحدگی کا پکا ارادہ کر لیا ہے ۔ کیونکہ تم نے مجھے اپنے پورے خاندان پر ترجیح دی حتیٰ کہ اپنی ماں پر بھی ۔ خاتون نے اس بات پر اصرار جاری رکھا کہوہ اُس دِن کا انتظار نہیں کرے گی جب اس کا خاونداسے اسی طرح چھوڑ دے جس طرح اس نے اپنی ماں کو چھوڑا تھا۔ خاتون نے اپنے خاوند کی جانب سے دِیا گیا جہیز کا سامان واپس لوٹا دیاجس کے بعد جج نے طلاق واقع ہونے کا اعلان کر دِیا۔ اس موقع پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کی جانب سے اپنے خاوند سے صرف اس لئے طلاق حاصل کرنا کہ وہ اپنی ماں کو بیوی سے کم درجہ دیتا ہےایک عمدہ سوچ ہے۔ جج کا مزید کہنا تھا کہ کچھ مردوں کا ماننا ہے کہ اپنی بیویوں کی اندھادُھند اطاعت اور اُن کے لیے سب کچھ کر گزرنے سے اُنہیں بیویوں کا دائمی پیار نصیب ہو سکتا ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ایک مرد کو اپنے گھر والوں کو' خصوصاً اپنی ماں کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہیے۔